ہاری تو پیا میں تیری بقلم ملیحہ چودھری
"ہاری تو پیا میں تیری"
از
ملیحہ چودھری
پارٹ ۱
»»»»»»»»»«««««««««
وہ ابھی ابھی شاور لے کر نکلی تھی ۔۔۔بالوں سے پانی کے قطرے ٹپ ٹپ گر رہے تھیں..." کیا سمجھتے ہیں خود کو جیسے دنیا میں اُن سے حسین جمیل کوئی نہیں اللّٰہ کرے وہ یہاں سے بہت دور چلے جائیں ..نہیں نہیں وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے میرا پیچھا چھوڑ دے۔۔وہ بڑ بڑا تے ہوئے اب ہیئر ڈرائر سے اپنے بالوں کو سکھا رہی تھی"سفید نرم ملائم سا چہرا جس پر پانی کے ننھے ننھے قطرے تھیں جو اُسکے نہانے کا پتہ دے رہے تھے گلابی گلابی گال جب وہ بولتی تو اُن گالوں میں ڈمپل پڑتا جو ابھی غصے سے تنے ہوئے تھے اور وہ سامنے والوں کو اپنی طرف مائل کرنے میں پل بھی نہ لگاتے گول پیشانی،کھینچی ہوئی بھنویں جو اب فلحال اپنے دشمن کو کوسنے میں اُسکی آنکھوں کا ساتھ دے رہی تھی"کبھی اوپر تو کبھی نیچے، بڑی بڑی ہیزل گرین آنکھیں " جو آسانی سے کسی کا بھی قتل کر سکتی تھی اور وہ بھی بنا چاقو چھوروں کے،مغرور ستواں ناک جو تھوڑی سی اوپر کو اٹھی تھی اور اس پر غصّہ تھا ،سرخ یاقوتی ہونٹوں جن پر ( گرین آئیز گھوسٹ )یعنی اپنے بچپن کے دشمن کو کوس نے کے الفاظ جاری تھے....." یار انوشے!! کب تک ریڈی ہوگی تم۔۔؟ مانیہ روم میں آکر بیزاری سے بولی... ایک گھنٹے سے زیادہ ہو گیا تھا اسکو لیکن مجال ہے میڈم ریڈی ہو کر دے رہی ہو... بس دس منٹ اور وہ آنکھوں پر لائنر لگاتی ہوئی بولی... کیا ابھی بھی دس منٹ یار دیر ہو رہی ہے ۔۔۔تم مجید اور دیر کرا رہی ہو.. مانیہ کو غصّہ ہی تو آ گیا تھا.." تمہیں پتہ بھی ہی ہمارے گھر والے اتنی رات گئے لڑکیوں کا گھر سے باہر نکلنا پسند نہیں کرتے" مانیہ مادام(مس پرفیکٹ) تو اُسکو لیکچر دینے ہی شروع ہو گئی تھیں۔۔کیا ہو گیا یار دس منٹ ہی تو مانگے ہیں۔۔۔وہ اُکتاتی ہوئی بولی....بس بہت ہو گیا اب جلدی چلو سب باہر تمہارا انتظار کر رہے ہیں... مانیہ نے اُسکے ہاتھ سے لپ سٹک چھین کر ڈریسنگ ٹیبل پر رکھتے ہوئے کہا اور اسکا ہاتھ پکڑ کر باہر لے جانے لگی... ارے ارے "مس پرفیکٹ "روکو تو صحیح میں اپنا شولڈر بیگ تو لے لوں وہ مانیہ سے بولی۔۔۔ہاں جلدی سے لو اور چلو میرے ساتھ ..ابھی تو پھپپوں جانی کو بھی منانا ہے۔۔۔جو کہ بہت مشکل کام ہے... مانیہ نے بڑ بڑا تے ہوئے اُسکے کلائی چھوڑی تھی... اسنے بھی جلدی سے اپنا شولڈر بیگ اٹھایا اور مانیہ کے ساتھ باہر چلی آئی۔۔۔جہاں اُسکے اور کزن( انوشے پلٹن ) اس کا انتظار کر رہی تھی......
××××××××××××××××××
یار خالہ جان مان بھی جائے کچھ ہی دیر کی تو بات ہیں...یوں جائے گے اور یوں آ جائے گے ہم" زرتاشہ (مس ڈراما)اپنی خالہ کی مِنّتیں کرتی بولی... نہیں بیٹا اتنی رات گئے اکیلی لڑکیوں کا گھر سے باہر نکلنا ٹھیک نہیں ہے...نہیں خالہ جانی اتنی رات کب ہوئی ابھی تو رات کے آٹھ بجے ہیں ہم دس کے قریب تک گھر واپس آ جائے گے "اب کی بار نادیہ (مس بیوٹیفل)نے بھی اپنا حصّہ ڈالا اپنی خالہ جانی کو منانے میں... ہاں نا خالہ جانی پلیز مان جائے نہ.." پلیز پلیز پلیز ....... خالہ جانی...! شفق(چشمش) بھی بولی....نہیں بیٹا... مان لو "اگر میں تم سب کو شادی میں جانے کی پرمیشن دے بھی دوں تو تم سب جاؤگی کیسے...؟شائستہ بیگم نے ان تینوں سے پوچھا ....ٹیکسی سے ... " نادیہ بولی... نہیں نہیں میں اکیلی لڑکیوں کو اتنی رات گئے ٹیکسی میں بھیج نے کے حق میں نہیں ہوں..اس لیے میں نہیں جانے دیں سکتی... شائستہ بیگم ابھی بھی اپنی بات پر قائم تھی...ایک کام کرے خالہ جان آپ ہمارے ساتھ نعمان(نومی) بھائی کو بھیج دیں...شفق(چشمش) نے اپنا چشمہ درست کرت "مس ڈراما" کے بھائی نعمان کو اپنے ساتھ بھیج نے کا مشورہ دیا.... ہاں یہ ٹھیک رہے گا.. اُن دونوں نے بھی شفق کے ہاں میں ہاں ملائی تھی...بیٹا نعمان کو آغاجان نے کسی کام سے باہر بھیجا ہوا ہے۔۔۔بلکہ ہمدانی ویلہ میں آج کوئی بھی لڑکا نہیں ہے۔۔۔۔شائستہ بیگم نے ان تینوں کو بتایا تھا.....اور یہ سن کر تو اُن تینوں کا چہرا ہی لٹک گیا تھا... نہیں ہم ضرور جائے گے. انوشے "(ہارٹ وچّ) پیچھے سے بولتی ہوئی اپنی ماما (شائستہ بیگم ) کے پاس آئی تھی...لیکن کون لے کر جائے گا ہم سب کو...شفق(چشمش) نے خوش ہوتے ہوئے پوچھا تھا" میں لے کر جاؤنگی ...لیکن خالہ جان تو ٹیکسی میں منا کر رہی ہے اب کی بار" مس بیوٹیفل" نے پوچھا تھا" تو میں نے کب کہا کہ میں تم لوگوں کو ٹیکسی میں لے کر جاؤنگی۔۔۔اسنے نادیہ سے پوچھا تھا...یار ہم سب کار سے جائے گے کیونکہ میں خود کار ڈرائیو کر کے تم سب کو لےکر جاؤنگی...شائستہ بیگم جو اُسکی تکرار کو سن رہی تھی.." وہ بولی " نہیں تم کہیں پر نہیں جاؤ گی سمجھی.. پچھلی بار کا نتیجہ ہم سب کو اچھے سے یاد ہے۔۔اب جاؤ تم سب اپنے اپنے روم میں..... میں جاؤنگی آخر میری اکلوتی دوست کی شادی ہیں... ماما میں نے آپکے کہنے پر ہی اُسکے شادی کا کوئی بھی فنکشن اٹینڈ نہیں کیا.. اس لیے کہ اپنے پرمیشن نہیں دی تھی... لیکن آج " آج میں ضرور جاؤنگی.... وہ اب لڑنے کے لیے میدان میں اُتر چکی تھی....انوشے میں نے کہا یہاں پر کوئی بھی لڑکا موجود نہیں ہے ورنہ میں کبھی منا نہیں کرتی ... اور اگر تم سب اکیلی باہر جاؤگی تو آغاجان بھی غصّہ کرے گے... جو کہ میں نہیں چاہتی شائستہ بیگم اسکو پیار سے سمجھانے لگی تھی.. وہ جانتی تھی انکی یہ بیٹی کتنی ہٹیلی ہے۔۔۔اُس سے کوئی بھی بات کہو ہمیشہ اسکا الٹا ہی کرےگی.... کوئی فائدہ نہیں ماما سمجھانے کا .." کیونکہ میں نے ارادہ کر لیا ہے میں اس شادی میں ضرور جاؤں گی... وہ اب بھی اپنی ضد پر اڑے کھڑی تھی.....اور وہ چاروں کھڑی اُن ماں بیٹی کی لڑائی کو دیکھ رہی تھی اور انجوئے بھی کر رہی تھی۔۔۔کیونکہ وہ جانتی تھی انوشے "ہارٹ وچّ" سے کوئی نہیں جیت سکتا چاہے پھر اُسکے سامنے دنیا کا کوئی بھی شخص موجود ہو۔۔بقول انوشے کے" شفق بیٹا جاؤ بھائی کو بلا کر لاؤ" شائستہ بیگم نے اپنی بیٹی کی ہٹ دھرمی کو دیکھتے ہوۓ شفق سے کہا تھا" ہیں ں ں .... کون سے بھائی....؟ خالہ جانی اپنے تو ابھی ابھی کہا تھا کہ گھر پر کوئی بھی لڑکا نہیں ہیں" اب یہ میرا نیا بھائی کہا سے اایجاد ہو گیا... شفق" چشمش" کی زبان میں کھجلی ہوئی تھی..." کس کو بلایا جا رہا ہے یہاں پر انوشے "ہارٹ وچّ" بولی.... کس کو کیا." بھئی تمہارے مجازی خدا کو بلایا جا رہا ہے۔۔۔مانیہ "مس پرفیکٹ" تورنت بولی تھی" اور انوشے صاحبہ کا تو اُسکے ذکر پر ہی پارہ ساتویں آسمان پر ہی چڑھ گیا تھا.. ماما آپ "گرین ائیر گھوسٹ" کو کیوں بلا رہی ہیں۔۔۔اسنے شائستہ بیگم کی طرف دیکھ کر پوچھا تھا ۔۔۔۔۔۔۔تمہاری ضد پوری کرنے کے لئے... ماما ..اب کون سی نئی ضد شروع ہو گئی.... وہ کچھ بولتی جب اُسے اپنے نزدیک سے آواز آئی تھی"وہ اس آواز کو بہت اچھے سے جانتی تھی"لو شیطان کا نام لیا اور شیطان حاضر.. وہ زیر لب بڑ بڑائی تھی... کیونکہ یہ آواز جرّار ہمدانی کی تھی ..."کیا کہا بیگم صاحبہ....اب آواز اُسکے کانوں کے بلکل قریب سے تھی ... وہ پیچھے پلٹی لیکن ہائے رے قسمت" وہ جیسے ہی پلٹی" اُسکے سر آنے والے سے ٹکرایا تھا..... آوچ چ چ..... دکھتا نہیں کیا.... جو سر پر چڑھے آ رہے ہو.... وہ ساری تمیز ایک طرف رکھ کر بدتمیزی سے بولی...اسنے جیسے ہی نظریں اٹھائی.... "چھ فٹ سات انچ لمبا قد , کسرتی بدن, کھڑی پتلی ناک, گرین ہیزل آنکھیں وہ بہت خوبصورت تھا اتنا کہ کوئی بھی لڑکی آسانی سے اسکا آسیر ہو سکتی تھی....وہ ایک پل کے لیے تو اپنی جگہ جامد رہ گئی تھی... کیونکہ مخالف بہت غصّے میں نظر آ رہا تھا...وہ جلدی سے وہاں سے تھوڑا پرے ہوئی... پھر بولی... میں بول رہی تھی کہ شیطان کا نام لیا اور شیطان تورنت حاضر ہو گیا...وہ بھی تو اپنے نام کی ایک تھی بقول مانیہ کے اور پھر سامنے اسکا بچپن کا دشمن کھڑا تھا... جس سے نہ جانے اسکو دنیا جہاں کی بیربندی تھی.....اس لیے وہ اسکو چڑانے کے لیے بولی لیکن مقابل بھی اور کوئی نہیں اسکا شوہر بقول انوشے کے( گرین آئیز گھوسٹ) تھا۔۔۔"وہ انوشے کی بات پر تھوڑا سا مسکرایا" اور انوشے صاحبہ کو اسکی مسکراہٹ ایسی لگی جیسے وہ اسکا مذاق اُڑا رہا ہو..."ت تم م م . السلام وعلیکم پھپوں جان اب وہ انوشے کو نظر انداز کرتے ہوئے شائستہ بیگم کی آگے سر جھکائے سلام کی... وعلیکم السلام بیٹا...! شائستہ بیگم نے اُسکے ماتھے پر بوسہ دیتے ہوئے جواب دیا.....کہیں جا رہے ہو کیا تم.... انھونے سامنے کھڑے اپنے داماد + بھتیجے کو دیکھا تھا ... ہاں پھپپوں جان... ! آفس کے کام سے باہر جا رہا ہوں... اسنے اپنی پھپپوں کے سوال کا جواب دیا تھا.... کیوں خیریت تو ہے پھپپوں ... اسنے کن آنکھوں سے انوشے کو دیکھتے ہوۓ پوچھا تھا... ہاں بیٹا خیریت ہے ... شائستہ بیگم بولی تھی... بھائی میں بتاتی ہوں ...شفق بولی... بھائی دراصل انوشے آپی کی دوست کی شادی ہے تو ہم سب وہاں جانے کے لیے تیار ہیں لیکن ہمیں کوئی لے جانے والا نہیں ... وہ منہ لٹکاتے ہوئے بولی... بس اتنی سی بات ... اس بیچ انوشے کچھ نہیں بولی...ہاں جناب کو اتنی سی بات تو لگے گی ہی.. آخر اس گھر کے سر چڑھے جو ہیں......وہ خود سے بڑ بڑائی تھی... جو پاس کھڑی مانیہ نے بخوبی سنہ تھا.... اور اُسکے ہونٹوں پر مسکراہٹ آ گئی ..ہاں بیٹا اگر تمہیں کوئی پروبلم نہ ہو تو ان سب کو ان کی دوست کے گھر تک چھوڑ دو..." ارے پھپپوں اس میں پروبلم کی کیا بات... بس آپ حکم کریں ... اور آپکا یہ بیٹا حاضر ہیں" اور پھر اُن سب کی طرف دیکھتے ہوئے حکم صادر کیا ....میں باہر پورچ میں تم سب کا انتظار کر رہاہوں جلدی سے باہر آؤ....ٹھیک ہے بھائی....! شفق خوش ہوتے بولی تھی...اور ہاں جلدی کرنا میرے پاس فالتو لوگوں کے لیے فالتو وقت نہیں ہیں..." وہ جاتے جاتے بھی انوشے پر تونٹ کرنا نہیں بھولا.... میں نہیں جا رہی... تم ہی جاؤ وہ اُسکے طعنے پر چڑ ہی تو گئی تھی..."یار انوشے اب تم ڈرامے نہ کرو... اب بھائی ریڈی ہے تو تم جانے کے لیے منا کر رہی ہو... مانیہ کو غصّہ ہی تو اس گیا تھا لیکن وہ غصے کو برداشت کرتے بولی تھی..... ہاں آپی چلو نہ ... دیکھیے بھائی ہم سب کا باہر پورچ میں انتظار کر رہے ہیں.....نادیہ بھی بولی جو بہت دیر سے چپ کھڑی سن رہی تھی...وہ جیسے تیسے کر کے تیار ہوئی تھی.... اب وہ سب گاڑی میں بیٹھ رہے تھیں " جب شفق آگے والی سیٹ پر بیٹھ گئی...چشمش پیچھے آو مانیہ نے شفق سے کہا...مانا کہ تمہیں کم دکھتا ہے لیکن اللہ کے شکر سے اندھی نہیں ہو جو تمہیں دیکھتا نہیں.."مس بیوٹیفل نے چشمش سے کہا..."مس بیٹفل جی آپ تھوڑی دیر کے لئے مجھے اندھا ہی تصوّر کر لے....."وہ نادیہ کو منہ چھڑاتے بولی..."چشمش سنا نہیں تم نے"اب کی بار مس ڈراما اپنا ڈراما آن کرتی بولی..... نہیں آپی میں تو جیری بھائی کا ساتھ فرنٹ سیٹ پر ہی بیٹھونگی... نہیں شفق یہ انوشے کی سیٹ ہے تم پیچھے آ جاؤ... کیوں آؤ یہاں پر کی انوشے آپی کا نام لکھا ہے جو میرے بیٹھنے پر پابندی ہے....جرّار کو شفق کی بات پر ہنسی آئی تھی.. اور اسکی اس ہنسی کو انوشے نے دیکھ لیا وہ پیر پٹکتی بولی... مجھے بھی کوئی شوق نہیں ہے تمہارے جیری نامے کے ساتھ بیٹھنے کا ... اسنے کار میں بیٹھ کر دروازہ بہت زور سے بند کیا تھا... بیگم آپکی انفارمیشن کے لیے " یہ کار مجھ غریب کی ہیں" اس لیے توڑنے پھوڑنے سے گریز کریں...جرّار نے یہ بول کر کار جن سے آگے بڑھا لی تھی..... تھوڑی دیر بعد گاڑی شادی ہول کے سامنے رُکی تھی...بھائی واپس آتے ہوئے ہم سب کو بھی پک کر لیجئے گا... شفق نے جرّار سے کہا تھا.. اوکے ایک گھنٹے بعد میں تم سب کو یہیں پر سے پک کروں گا.. ٹھیک ہے.. وہ سب اتر کر چلی گئی تھی صرف انوشے کے علاوہ کیونکہ وہ ہائی ہیل سینڈل جو پہنے ہوئے تھی تو اسکو چلنے میں تھوڑی پروبلم ہو رہی تھی.. محترمہ بیگم صاحبہ جی اُرفف "ہارٹ وچّ" جب چلا نہیں جاتا تو پہنتی کیوں ہو..." یہ تو وہی والی بات ہو گئی.." کوّا چلا ہنس کی چال لیکن اپنی ہی بھول بیٹھا"" وہ پھر سے انوشے کو جلانے میں کامیاب ہو گیا تھا.... ہاہاہا ہاہاہا..... آپ پ ... وہ وہاں سے پیر پٹکتی آگےبڑھ گئی تھی.... اور جرّار کی نظروں نے اسکا دور دور تک پیچھا کیا تھا..... پھر وہ وہاں سے چلا گیا.....
××××××××××××××××××××
Milind salve
15-Aug-2022 07:29 PM
👌👏
Reply
Madhumita
15-Aug-2022 02:22 PM
👌👏🙏🏻
Reply
Raziya bano
15-Aug-2022 12:37 PM
نائس
Reply